بارڈر کی بند ش سے پشتون اور بلوچ علاقوں کے عوام متاثر ہورہے ہیں،اراکین بلوچستان اسمبلی

0 55

)بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بارڈر ٹریڈ کی بندش کے خلاف اپوزیشن اراکین نے اپنے سیٹوں پر کھڑے ہوکر پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر ہفتہ میں تین دن بارڈر کی بندش بلوچستان کے عوام کی معاشی قتل قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بارڈر کو کھول دیا جائے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت کسی کو بیروزگار نہیں کرنا چاہتا صوبے میں بیس لاکھ بیروزگار افراد کی تعداد ہے وزیر اعلی کے آنے پر یہ مسئلہ حل کریں گے اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی نے تجویز دی کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اسمبلی آئیں تو ان کے ساتھ بیٹھ کر حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے تاکہ وفاقی حکومت سے بارڈر کی بندش کے حوالے سے بات چیت کرسکیں اپوزیشن اراکین نے اسمبلی سے واک آوٹ کرکے اسمبلی کے سامنے بارڈر ٹریڈ کی بندش کے حوالے سے دھرنے میں شرکت کے لیے چلے گئے جس پر اسپیکر نے کہا کہ اگر کوئی اپنی مرضی سے جانا چاہتے ہیں تو چلا جائے ،پیر کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پچاس منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کے زیرصدارت شروع ہوا تو اپوزیشن اراکین نے بارڈر ٹریڈ کے خلاف اپنے سیٹوں پر کھڑے ہوکر پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر وفاقی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے اور بارڈر کھولنے کے مطالبات موجود تھے اسمبلی اجلاس میں رکن بلوچستان اسمبلی رحمت صالح بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بارڈر پر رہنے والے عوام وفاقی حکومت کی جانب سے بارڈر ٹریڈ کی بندش کے فیصلے سے بیروزگارہوگئے ہیں ان کے گھروں میں فاقہ ہیں صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے اس اہم مسئلہ پر بات کریں رکن بلوچستان اسمبلی میر اسد بلوچ نے پوائنٹ آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر کی بند ش سے پشتون اور بلوچ علاقوں کے عوام متاثر ہورہے ہیں پوری دنیا میں بارڈر ٹریڈ ہوتی ہے بارڈر ٹریڈ مقامی لوگوں کا ذریعہ معاش ہے پاک ایران و افغان بارڈر پر رہنے والوں کا کاروبار مشترک ہے اور آپس میں رشتہ داریاں ہیں ریاست بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کریں حکومت بارڈر ٹریڈ کا متبادل بتائیں میر اسد بلوچ نے کہا کہ اس روزگار کو سمگلنگ کا نام دیا جارہا ہے یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے حکومت انتشار کا ماحول پیدا نہ کریں بلکہ روزگار کے ذرائع فراہم کریں انصاف کس سے مانگے پوائنٹ آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ چمن سے لے کر ایران تک بارڈر پر رہنے والے اسمبلی پر موجود ہے ہم پر ایٹم بم پھینک دے تاکہ حکومت کی جان چھوٹ جائے بارڈر ٹریڈ کی بندش بلوچستان دشمنی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو غلام سمجھا جارہا ہے اسلام آباد حکمران بلوچستان کے ساتھ دشمنی چھوڑ دیں مولانا ہدایت الرحمان نے بارڈر ٹریڈ کی بندش کے حوالے سے پلے کارڈ اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کو بھی تما دیا جس پر اسپیکر نے کہا کہ وزیر اعلی کو آنے دیں تب جاکر بارڈر ٹریڈ پر کمیٹی تشکیل دے کر متفقہ لائحہ عمل طے کریں گے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے بارڈر کی بندش کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے سستا پیٹرول ملتا ہے تو سعودی عرب سے کیوں نہیں منگوایا جاتا حکومت بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے اپنی پالیسی بنائیں تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکیں زمرک خان اچکزئی نے مزید کہا کہ بارڈر ٹریڈ کی بندش کی وجہ سے مقامی لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں بین القوامی قانون کے مطابق بارڈر ٹریڈ کا مسئلہ حل کریں منشیات اور دہشتگردی کی کبھی بھی حمایت نہیں کرتے تاہم اپنے لوگوں کے حقوق کے لیے لڑیں گے جس پر اپوزیشن اراکین بلوچستان اسمبلی کے سامنے بارڈر ٹریڈ کی بندش کے خلاف حتجاج میں شرکت کے لیے اسمبلی سے واک آوٹ کرگئے جس پر اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن والے خوشی سے جانا چاہتے ہیں تو جائیں صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی میر ظہور بلیدی نے بارڈر کی بندش کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی آدھی آبادی کا گزر بسر بارڈر ٹریڈ پر ہے حکومت لوگوں کے روزگار کی بندش کے خلاف نہیں کچھ قدغنیں ہیں جو کہ وزیر اعلی کے آنے پر دور کی جائے گی صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان جل رہا ہے دہشتگردی کی لہر آئی ہوئی ہے اراکین اسمبلی ہر چیز ریاست کے ساتھ نہ جوڑے وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں انہوں نے کہا کہ جہاں تک روزگار کا سوال ہے ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بیروزگار ہو ہم اپنے عوام کا مستقبل تارک نہیں کرنا چاہتے اگر ہمسایہ ممالک اپنی سرحد بند کریں تو کیا کریں گے صوبے میں بیروزگار نوجوانوں کی تعداد 20لاکھ کوشش کریں گے کہ حالات کو دیکھ کر بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے حکمت عملی طے کریں گے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.