بلوچ قوم کے دل بھٹو کے ظلم و ستم سے آج بھی زخمی ہیں،سرداراخترجان مینگل

0 98

)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچ قوم کے دل بھٹو کے ظلم و ستم سے آج بھی زخمی ہے۔ شہید میر لونگ خان پر کیے گئے بھٹو کے مظالم نوشکی کے عوام نہیں بھول سکتے۔ بھٹو کو زندہ دیکھنا ہے تو لاڑکانہ جا کر دیکھیں۔ زرداری نے سندھ کو تباہ کیا اب بلوچستان کی باری ہے۔ بی این پی کے ورکر زرداری کے زر کو اپنے ضمیر سے شکست دیں گے بلوچستان کے عوام بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کو 8فروری کے روز ایسا جواب دیں گے کہ وہ پھر بلوچستان کا دورہ نہ کریں میرے مقابلے میں کوئٹہ مستونگ اور وڈھ میں جن کو ٹکٹ جاری کیے وہ ڈیتھ سکواڈ کے لوگ ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے بی این پی کے زیر اہتمام شہید اصغر خان مینگل فٹبال اسٹیڈیم میں انتخابی جلسہ سے

 

خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسے سے سابق وفاقی وزیر میر محمد ہاشم نوتیزئی، بابو رحیم مینگل، حاجی میر بہادر خان، میر خورشید جمالدینی، صبیحہ بلوچ، صمند بلوچ نے خطاب کیا۔سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ 8فروری کو بلوچستان کے عوام بی این پی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ استعمال کریں کیونکہ کچھ قوتیں نہیں چاہتے کہ بی این پی برسر اقتدار آئے کوئی ہمیں قوم پرست سمجھے یا نہ سمجھے لیکن ہمارا ضمیر مطمئن ہیں ہم نے گزشتہ پانچ برسوں میں بلوچستان کے عوام کے حقوق لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھر پور طور پر آواز بلند کی کچھ لوگوں کو صرف اس لیے انتخابات میں ٹکٹ دیا گیا ہے تاکہ بی این پی کے امیدواروں کو ہرا یا جاسکے بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی دوستوں کی کارکردگی اس بات کی دلیل ہے کہ انہوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں صوبائی اسمبلی قومی اسمبلی اور سینٹ کے فلور پر بھر پور طور پراپنے لوگوں کیلئے آواز بلند کی ہے

 

انہوں نے کہا کہ سب کے کاغذات درست قرار دیے جاتے ہیں لیکن میرے کاغذات پر اعتراض کیا جاتا ہے میں چار حلقوں سے امیدوار ہوں چاروں پر اعتراضات ہوئے ہیں الحمد اللہ چاروں جگہ سے میرے کاغذات درست قرار دیے گئے ہیں 8فروری کو عوام ان قوتوں کو شکست دیں گے جو بی این پی کے راستے میں روکاوٹیں پیدا کررہے ہیں ہمارے پارلیمانی ارکان کے اوپر اگر ایک روپے کا بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو وہ سزا سے نہیں بچ پائیں گے سابق صدر آصف علی زرداری نے سندھ کے بعد گزشتہ روز انہوں نے حب کا دورہ کیا ہے کراچی کا تو بیڑا غرق کیا ہے اب حب کی باری ہے بلوچستان کے عوام بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کو 8فروری کے روز ایسا جواب دیں گے

 

کہ وہ پھر بلوچستان کا دورہ نہ کریں ہمارے ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے ادویات نہیں ہے کچھ لوگ مختلف پارٹیوں کے ٹکٹ پر خفیہ اداروں کے سفارش پر انہیں ٹکٹ جاری کیا گیا ہے ان سب کو شکست دینا بلوچستان کے عوام کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایسے مداریوں سے ڈرنے والی نہیں ہے کیونکہ ہم ہار جائے یا جیت جائے ہمارا جینا مرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہیں بلوچستان کے عوام کے خلاف اپنے دور میں اپریشن کرنے والے پیپلز پارٹی آج بلوچستان کے عوام کو سبز باغ دیکھا رہی ہے نوشکی کی عوام ان مداریوں کو اچھی طرح

 

سے جانتی ہے ہمیں میر غوث بخش بزنجو جیسے سیاستدانوں کی ضرورت ہے ہمیں عطا شاد جیسے لوگوں کی ضرورت ہے انہوں نے کہا چار جگہوں سے کاغذات بھرنے کا مقصد سرکاری امیدواروں کے جو خواہشات ہیں وہ کبھی بھی پورے نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ سرکاری امیدوار مختلف علاقوں سے ہمارے ووٹروں کو اپنے حلقہ میں لے جارہے ہیں تاکہ ان کے ووٹ ان کے حق میں کاسٹ ہوسکیں انہوں نے کہا کہ میرے مقابلے میں کوئٹہ مستونگ اور وڈھ میں جن کو ٹکٹ جاری کیے وہ ڈیتھ سکواڈ کے لوگ ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہمارے خواتین کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا

سپریم کورٹ سے صحافیوں کیلئے بڑی خوشخبری

وہ اپنے پیاروں کے بازیابی کیلئے گئے تھے لیکن اسلام آباد کے حکمرانوں نے ان پر آنسو گیس لاٹھی چارج اور شدید سردی میں پانی کا سپرے کرکے انہیں گرفتار کیا اور پابند سلاسل کردیا تاکہ انہیں ڈرا دھمکا کر واپس کوئٹہ بھیجا جاسکے لیکن مہارنگ بلوچا اور اس کے ساتھی ثابت قدم رہیں حکمرانوں شکست کھانا پڑا انہوں نے کہا کہ مجھ سے یہ لوگ نفرت کیوں کرتے ہیں اس لیے کہ میں پارلیمنٹ میں بلوچستان کے عوام کی حق کی بات کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ وہ لوگ بھی آپ کے سامنے آکر دعوے کریں گے لیکن بلوچستان کے عوام کو ان کی ماضی کی کرتوتوں کو بھی دیکھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال تک ڈیتھ سکواڈ کے اہلکار ہمارے پارٹی کے راستے میں روکاوٹ بنتے رہے راتوں رات باپ کے نام پر پارٹیاں بنائی انہیں اقتدار سونپا لیکن ہم نے انہیں شکست دیدی انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا انتخابی نشان کلہاڑی ہے عوام 8فروری کو کھلاڑی کی نشان پر مہر لگایے اور اپنے حقیقی نمائندوں کو کامیاب بنائے تاکہ ان کے حقوق کیلئے وہ آواز بلند کرسکیں ۔سرداراخترجان مینگل نے کہا کہ عوام کے جم غفیر نے آج ثابت کردیا کہ نوشکی کا سیٹ بی این پی کے نام ہوگا۔ بی این پی کے امیدوار 8 فروری کا انتظار نہ کریں ابھی سے جیت کی تیاری شروع کریں۔ بی این پی بلوچستان کی واحد جماعت ہے جو بلوچ ننگ و ناموس کی حفاظت کررہی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد،کونسی اہم باتیں ہوئیں؟جانیے

 

بی این پی کا راستہ روکنے کیلئے ریاست نے بھر پور کوشش کررہی ہے۔ریاست بی این پی کا راستہ روکنے کیلئے ڈیتھ اسکواڈ کے لوگوں کو سپورٹ کررہی ہے۔لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔بلوچ قوم کے دل بھٹو کے ظلم و ستم سے آج بھی زخمی ہے۔ شہید میر لونگ خان پر کیے گئے بھٹو کے مظالم نوشکی کے عوام نہیں بھول سکتے۔ بھٹو کو زندہ دیکھنا ہے تو لاڑکانہ جا کر دیکھیں۔ زرداری نے سندھ کو تباہ کیا اب بلوچستان کی باری ہے۔ بی این پی کے ورکر زرداری کے زر کو اپنے ضمیر سے شکست دیں گے۔ جلسے سے ہاشم نوتیزئی، بابو رحیم مینگل، حاجی میر بہادر خان، میر خورشید جمالدینی، صبیحہ بلوچ، صمند بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے 4 ارکان نے قومی اسمبلی میں پورے بلوچستان کیلئے آواز بلند کی۔سردار اختر جان مینگل بلوچستان کے واحد قومی لیڈر ہیں جو بلوچوں کے حقوق جہدوجہد کررہے ہیں۔ آج کے جلسے سے ثابت ہوا کہ بی این پی نوشکی کا تھا اور رہیگا۔ بی این پی نے بلوچستان کے ساحل وسائل کی دفاع اور محکوم اقوام کی ہمیشہ نمائندگی کی ہے۔ بلوچ خواتین بھی قومی تحریک میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ ہے۔بلوچ طلبابلوچ قومی تحریک میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.