کوئٹہ وفا قی اوربلوچستان حکومت نے اعلی تعلیم کیلئے اسکالر شپ سمیت کئی ترقیاتی منصوبے بند کردیئے

0 237

کوئٹہ وفا قی اوربلوچستان حکومت نے اعلی تعلیم کیلئے اسکالر شپ سمیت کئی ترقیاتی منصوبے بند کردیئے فنڈز کی قلت رکاوٹ بن گئی، تبدیلی سرکار نے نئے بجٹ سے پہلے متعدد وفاقی ترقیاتی منصوبے بند کر دیئے، ثانوی سے اعلی تعلیم تک 10 ارب روپے کے نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ پروگرام سمیت دیگر منصوبے شامل ہیںملکی خزانوں میں فنڈز کی کمی کے برے اثرات نظر آنا شروع ہوگئے، حکومت نے کئی پرانے ترقیاتی منصوبوں کو بریک لگانے کا فیصلہ کرلیا، 13 ارب روپے مالیت کے منصوبوں میں ایم ایس اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کا اسکالر شپس پروگرام بھی شامل ہے، جسے 5 ارب روپے خرچ کرنے کے بعد بند کردیا گیامالی مشکلات کے شکار طلبا کو مفت ٹیوشن فیس، کتابیں، وظیفہ، ٹرانپسورٹ اور ہاسٹل سمیت کئی سہولیات اب نہیں ملیں گی، لیگی دور میں متعارف کرائے گئے کئی اور منصوبے بھی روک دو فہرست میں شامل ہیںایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان 2025، انرجی ونگ کی استعداد کار بہتر بنانے، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پلاننگ یونٹ، موسمیاتی تبدیلی سیکشن اور پاکستان اربن پلاننگ اینڈ پالیسی سینٹر کے قیام کا منصوبہ بھی بند کیا جارہا ہے انسپکٹر جنرل ڈیولپمنٹ پراجیکٹ بلوچستان، تحقیق، فزیبلٹی اسٹیڈیز اور ورکشاپس کے منصوبے کے ساتھ احسن اقبال کے پیش کردہ وژن 2025 کے مختلف منصوبے بھی بند کئے جائیں گے سرکاری دستاویز کے مطابق سی پیک سے متعلق بعض منصوبوں کیلئے مختص 27 ارب کے فنڈز میں سے 24 ارب روپے بھی ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کو منتقل کر دیئے گئے، موجودہ مالی سال کے 675 ارب کے نظرثانی شدہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں سے اب تک 525 ارب جاری ہوچکے ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.