اب میں بولوں کہ نہ بولوں

0 108

تحریر ۔اے کے شاہین ۔
ملک میں عام انتخابات کے لیۓ ستمبر ۔اکتوبر 2024 بہترین وقت ہے ۔ملک کی موجودہ صورتحال فروری کے انتخابات کی متحمل نہیں ہے ۔بعض جگہوں پہ امن و امان کے مسائل کے علاوہ ملک میں معاشی استحکام بھی اشد ضروری ہے ۔
معاشی استحکام کے لیۓ نگراں حکومت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں خصوصأ نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ کا چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کے ساتھ حالیہ خلیجی ممالک کا دورہ اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ھونے والے تاریخی معاہدے ہیں ۔پاکستان اور یو اے ای کے درمیان توانائ۔پورٹ آپریشنز ۔پروجیکٹس ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ ۔فوڈ سیکورٹی لاجسٹک ۔کان کنی ۔ایوی ایشن اور بنکنگ اینڈ فنانشل سروسز سمیت دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کے ایم او یوز پر دستخط ہو گۓ ہیں جو کہ بہت ہی خوش آئند بات ہے ۔وزیر اعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ معاہدوں سے علاقائ استحکام اور اسٹریٹیجک تعاون کے حوالے سے بھی نۓ دور کا آغاز ھوا ہے ۔ان معاہدوں کے پاکستان کی معیشیت پہ مثبت اثرات بہت جلد مرتب ہونے ہیں ۔ان معاہدوں سے پاکستان کے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور شیخ محمد بن زائدالنیہان نے دو طرفہ تعلقات کو نئ جہت دی ہے ۔
اب اس وقت اگر نگراں حکومت کی بہتر کاوشوں سے ملک کی معاشی صورتحال بہتری کی طرف جا سکتی ہے اور مہنگائ کو لگام دینے کے ساتھ ساتھ عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکتا ہے اور تعلیم ۔صحت ۔روزگار اور دیگر عوامی مفاد کی اسکیمات کو ترجیع دی جا رہی ہے تو اس نگراں حکومت کو اپنے کام کو جاری رکھنا چاہیۓ جہاں تک 90 دن میں انتخابات کے انعقاد کا آینی معاملہ ہے تو وہ پہلے ہی 90 دن سے زیادہ وقت گزار چکا ہے اور پنجاب ۔خیبر پختونخواہ کی تو بہت وقت گزار چکی ہیں اس لیۓ اب 90 دن والی بات کو فی الحال درگزر کریں ۔آئین پاکستان میں پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیۓ بھی بہت کچھ موجود ہے اس پہ توجہ دیں ۔
ملک میں عام انتخابات کے لیۓ ستمبر ۔اکتوبر 2024 بہت بہترین اور مناسب وقت ھو گا اس لیۓ ملک کے وسیع تر مفاد میں فروری میں ھونے والے انتخابات کو ستمبر یا اکتوبر 2024 تک موخر کیا جاۓ تمام بڑی سیاسی پارٹیوں کو بھی تیاریوں کے لیۓ وقت درکار ہے اور فروری کے انتخابات پر ان کے تحفظات بھی ہیں موسم بھی سازگار نہیں ہو گا ۔
صوبہ بلوچستان میں نگراں وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی کی زیر قیادت گڈ گورنس قائم ہے ۔اور صوبائ حکومت صوبہ میں امن و امان قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر تعمیری ۔ترقیاتی منصوبوں پہ بھی گہری نظر رکھے ھوۓ ہیں ۔سیکورٹی اداروں اور صوبائ حکومت کے درمیان ذہنی ہم آہنگی اور توازن قائم ہے اور تمام ادارے صوبائ حکومت کی زیر نگرانی احسن طریقے سے اپنے فرائض منصبی ادا کر رہے ہیں ۔میر علی مردان ڈومکی اپنی میچور کابینہ کے ساتھ صوبے کے مفاد میں بہتر سے بہتر فیصلے کر رہے ہیں ۔وفاقی حکومت اگر ملک میں معاشی استحکام لانے کے لیۓ بہتر پالیسی سازی کرتی ہے تو یقینأ بلوچستان کو بھی اس کا فائدہ پہنچے گا اور نگراں وزیر اعلی میر علی مردان ڈومکی کی قیادت میں صوبہ میں بہترین گڈ گورنس قائم رہے گی ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.