کامیاب خاتون محترمہ ربا ہمایوں
ہم نے تو سن رکھا تھا کہ کسی کامیاب مرد کے پیچھے کسی خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن آج پروفیسر ایم اے رفرف نے ایک ایسا راز طشت از بام کر دیا کہ سامعین حیرت میں اور بہت سارے احباب تحیر میں چلے گئے جب پتہ چلا کہ ایک کامیاب خاتون کے پیچھے ایک کامیاب مرد کا ہاتھ ہے اور یہ راز آج ڈور آف اوئرنس کے سالانہ عشائیہ تقریب کے موقع پر ہوا ۔ جب پروفیسر ایم اے رفرف نے مرزا ہمایوں کو سٹیج پر بلایا اور ان کی بیگم صاحبہ جو ربا ہمایوں کے نام سے پوری دنیا میں جانی جاتی ہے اس کی کامیابی کا راز ایک کامیاب مرد کی معاونت اور پورے اعتماد کے ساتھ مشن کو کامیاب کرنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ محترمہ ربا ہمایوں بڑے فخر سے کہتی ہے کہ
میرا کمال میرا ہنر پوچھتے ہیں لوگ
ایک باکمال شخص میری دسترس میں ہے
ڈور آف اوئرنس کی چیئر پرسن محترمہ ربا ہمایوں کا ہوم ورک پہاڑ جتنا ہے لیکن اس کی تشہیر سینہ در سینہ تو ہے لیکن ایسی نہیں ہے جیسی ہونی چاہیے ڈور آف اوئرنس کے سالانہ عشائیہ میں نامور خواتین اور معتبر شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور ڈور آف اوئرنس کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور محسوس ہوا کہ یہ اللہ کے ساتھ تجارت بڑی کامیاب ہو رہی ہے ویسے تو کاروباری لوگوں سے مل کر انیس نے کہا تھا
دوستی جس کی نگاہوں میں تجارت ہے انیس
آج اسی ریاکار سے رشتہ دل جوڑ آئے
لیکن یہاں معاملہ بالکل الٹا ہے دوستی جس کی نگاہوں میں عبادت ہے انیس
آج اسی پاک باز سے رشتہ دل جوڑ آئے ہیں
ہمارے بین الاقوامی شہرت یافتہ موٹیویشنل سپیکر راؤ محمد اسلم خان کی بڑی خواہش تھی کہ وہ اظہار خیال کریں اور خصوصی اعلان فرمائیں راؤ محمد اسلم خان نے ایک دوسری تقریب میں جانا تھا جس کی وجہ سے میں بھی ڈور آف اوئرنس کے سالانہ عشائیہ میں جزوی طور پر شریک ہو سکا ہمارے ہمدم و دمساز پروفیسر ایم اے رفرف بے شمار محاسن کا مجموعہ ہیں وہ نظر بہ ظاہر ایک انسان ہیں لیکن اپنی ذات میں پورا ادارہ ہیں قامت میں قیامت کا انداز ، ماتھے کی شکنوں میں رات کے پچھلے پہر کے مدبھرے گیت آنکھوں میں حیا کی معصومیت، دل میں ایمان کی حلاوت ، افکار و اعمال میں خدا کے خوف و خشیت کی جھلک اگر نظر آتی ہے تو آپ اس گئے گزرے دور میں پروفیسر ایم اے رفرف کی زیارت فرما لیں موصوف آنے والی نسلوں کی اصلوں کی فصلوں کو شاداب کر رہے ہیں ۔ اور ایسے لوگوں کے ساتھ وہ دل و جان سے کام کرتے ہیں جو فلاح معاشرہ اور اصلاح ذات سے آگے سوچتے ہیں مولا کریم محترمہ ربا ہمایوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے وہ انتہائی درد دل رکھنے والی خاتون ہیں جنہوں نے سبزہ ء خود رو کی طرح اگے ہوئے بچوں کو انسان بنا دیا اور یہ کام سب سے مشکل کام ہے آدمی پیدا ہوتا ہے اسے ڈور آف اوئرنس جیسا ادارہ انسان بناتا ہے غالب نے بھی کہا تھا کہ
آدمی کو بھی میسر نہیں انسان ہونا اور یہ غنیمت ہے ہمارے مخیر حضرات اس ادارے کی طرف خاص توجہ دیں اور انہیں مالی مشکلات سے نکالیں تاکہ یہ اس سے بھی کئی گنا زیادہ بہتر کام کر سکیں۔ ربا ہمایوں کی ساری دلربا ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے جو نام کے پیچھے نہیں بلکہ کام کے ساتھ دل و جان سے لگی ہوئی ہے ۔
کام کو چھوڑ کر نام کے پیچھے ہیں عطا
وہ شجر بوئے نہیں جس کے پھل مانگتے ہیں
محترمہ ربا ہمایوں نے وہ شجر بوئے ہیں جس کی وجہ سے آج یہ پھل دار درخت بن چکے ہیں اور انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب ڈور آف اوئرنس کی کامیابیوں اور کامرانیوں کا سورج پاکستان کے افق سے طلوع ہوگا اور پورے ماحول میں چاندنی بکھیر دے گا