ہمیں اپنا تعلیمی نظام درست کرناہوگا ،سپیکرصوبائی اسمبلی
) الہجرہ ریذیڈینشل سکول و کالج زیارت کی 20 ویں یوم تاسیس اور الہجرہ المنائی پاکستان کے سالانہ کنونشن کے اختتامی روز کے شاندار تقریب کا انعقاد الہجرہ کالج زیارت میں ہوا۔ اس پروقار تقریب کے مہمان خصوصی سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی تھے۔ جب کہ اس موقع پر سیاسی وقبائلی شخصیات، سرکاری آفیسران، الہجرہ المنائی پاکستان کے اراکین اور الہجرہ سکول و کالج کے طلبا بڑی تعداد میں موجود تھے۔ کالج پہنچنے پر سپیکر صوبائی اسمبلی اور دیگر مہمانوں کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے ا سپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الہجرہ کالج کی کارکردگی کے بارے میں سنتا رہا لیکن آج جب یہاں آیا تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس طرح تعلیمی ادارہ جو باکردار نوجوانوں کی تشکیل کرتی ہے اس کی مثال کئی نہیں ملتی. عبدالکریم ثاقب کی بلوچستان کیلئے یہ عظیم تحفہ صوبہ اور ملک کی تقدیر بدل دے گی۔ اتنی بہترین تعلیمی ادارے کے بارے میں علم اور حکومتی سرپرستی کا نہ ہونا ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ وزیراعلی بلوچستان سے ملوں گا، کیبنٹ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے بات کروں گا کہ وہ آپ کےلئے تمام دستیاب وسائل اور صلاحتیں فراہم کرے۔ انتہائی خوشی ہے کہ یہ عظیم ادارہ معاشرے میں موجود امتیازی و لسانی رویوں کو ختم کررہی ہیں۔ آپ نوجوان طلبا ہی اس ملک کی بھاگ دوڑ سھنبالیں گے اور پیارے ملک کو مزید ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک پاکستان قائم و دائم رہنے کےلئے بنا تھا اور دنیا کی کوئی طاقت اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ آخر میں انہوں نے کالج کےلئے ہر ممکن تعاون اور ادارے کےلئے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔ چئیرمین الہجرہ ٹرسٹ عبدالکریم ثاقب نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام معزز مہمانوں کی تائید و سپورٹ کا شکرگزار ہوں، خواہش ہے کہ یہ تائید و سپورٹ ایک قرارداد کی شکل اختیار کر لے۔ ہمیں اپنا تعلیمی نظام درست اور اداروں کی اصلاح کرنی ہوگی۔ اندھیروں کو برابھلا کہنے کی بجائے ہمیں شمعیں جلانی چائیے جس کا واضح مثال الہجرہ زیارت ہے جو 20 سال پہلے ایک چھوٹا سا پودہ لگایا اور آج الحمدللہ ایک پورا تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ ہم نے صرف میڈیکل کے شعبے میں 57 ایم بی بی ایس ڈاکٹرز فراہم کئے ہیں۔ لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ ہم ہر جگہ الہجرہ بنائے مگر ہم بےجا اپنی استطاعت سے بڑھ کر نہیں پھیلیں گے۔ الہجرہ کے طلبا کو ٹاسک دی ہے کہ آپ نے ہی بلوچستان کو لیڈنگ صوبہ بنانی ہے اور الحمدللہ اس کےلئے ہمارے طلبا اپنی پوری کوشش کررہے ہیں۔ سیکرٹری خزانہ بلوچستان بابر خان کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم اپنے لوگوں کو معیاری تعلیم دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ تعلیمی شعبے میں 100 بلین روپے خرچ کرنے کے باوجود بھی اس طرح کا کوئی ایک تعلیمی ادارہ نہیں دے سکے ہیں۔ الہجرہ واحد ادارہ ہے کہ جس نے کوالٹی ایجوکیشن کو فوکس کیا ہوا ہے۔ یہاں پر پورا بلوچستان موجود ہے۔ انہیں دیکھ کر روح تازہ ہوگئی۔ اس طرح کے ادارے سے تعاون کرنا ہمارا فرض بنتا ہے۔ یہاں کے طلبا کی کارکردگی دیکھ بہت خوشی ملی کہ جس کا کوئی نعم البدل نہیں، میں اس دن کو اپنی زندگی کا ایک الگ دن سمجھتا ہوں۔ سی ای او BRSP طاہر رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج کا دن میری زندگی کا سب سے خوبصورت دن ہے۔ الہجرہ میں دینی و دنیاوی تعلیم کا امتزاج دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ اس وقت ضلع زیارت شرح خواندگی میں پورے صوبہ میں پہلی نمبر پر ہے جو آپ لوگوں کی مرہون منت ہے۔ الہجرہ ہماری جامعتہ الاظہر ہے۔ وہ دن دور نہیں جب یہ طلبا اس ملک کی بھاگ دوڑ سھنبالیں گے۔ الہجرہ کی یہ شمع مزید جلنی چائیے۔ یہاں ہر رنگ و نسل اور علاقے کے بچے موجود ہیں۔ مزید خوشی اس بات کی ہوئی کہ یہاں کے پرنسپل بھی ہی سے فارغ نوجوان، بلند ہمت والا اور توانا ہے۔ آخر میں انہوں نے ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے والے نوجوان باکسر شیر باز مری کےلئے جاب دینے اور الہجرہ کے بچوں کےلئے ڈیڑھ لاکھ نقد دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر قبائلی رہنما سردار قاسم خان سارنگزئی، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالرحمان عثمانی، پی آر او خیرمحمدکاکڑ، کامریڈ زاہد احمد، شاہ فیصل کاکڑ، ڈاکٹر سردارالدین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ پرنسپل کالج پروفیسر شبیراحمد بڑیچ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض شاہ فیصل کاکڑ نے سرانجام دئیے۔ طلبا کی جانب سے بھی خوب پرفارمنس دکھائی گئی۔ اس موقع پر الہجرہ المنائی پاکستان کی جانب سے مختلف شعبہ جات، تعلیم کے شعبے میں سہیل اسماعیل، سوشل ورک میں خدیجتہ الکبری، صحت میں ڈاکٹر شکیل اکبر اور سپورٹس کی شعبے میں انٹرنیشنل باکسر شرباز مری کو ایکسیلنس ایوارڈز دئیے گئے۔ تقریب کے آخر میں معزز مہمانوں کو ادارہ کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی پیش کئے گئے۔