اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء کا پانچ دن سے کیمپ لگا کے احتجاج جاری

0 351

اس کیمپ کا مقصد بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر طلباء سے %50 فیس طلبی اور صرف بلوچستان کے طلبا کو ہاسٹل میں الاٹمنٹ نہ دینے کے خلاف ہے۔ آپ کے علم میں اضافہ کرتے چلیں کہ یہ مخصوص نشستیں 2013 میں بلوچستان گورنمنٹ اور پنجاپ گورنمنٹ کے درمیان ایک معائدے کے تحت طے ہوئے تھے اس معاہدے کے تحت پنجاب کے 12 جامعات میں بلوچستان کے طلبا کیلئے مخصوص نشستیں منظور کئے گئے تھے جہاں بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر آئے طلبا مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔ جامعہ اسلامیہ بھی باقی جامعات کی طرح مخصوص نشستوں پر مفت تعلیم دے رہی تھی لیکن پچھلے ایک سال سے جامعہ انتظامیہ مخصوص نشستوں پر آئے طلباء پر %50 فیس لاگو کرچکی ہے اور اُنہیں الاٹمنٹ بھی نہیں دے رہی جو بلوچستان کے طلبا کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔

ہم انتظامیہ سے کئی بار اس مسئلے پر ٹیبل ٹاک کرچکے ہیں جو ہر وقت مایوس کن ہی رہے ہیں اسلئے ہم بلوچستان کے طلبا مایوس اور مجبور ہوکر روڑوں پر، تپتی دھوپ اور شدید گرمی میں احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں جہاں ہمارے کچھ سادے ڈیمانڈز ہیں ۔اور انہیں مطالبات کے حل ہونے تک ہم بیٹھے رہیں گے

ایک اور اہم بات کا اضافہ کرتے چلے کہ یہاں ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہے اور سب سے بڑھ کر ہمارے کچھ ساتھی طلباء کے ایڈمیشن کینسل کردئیے گئے ہیں اور بلوچستان کے طلباء جو یونیورسٹی سے باہر ہاسٹلوں میں رہائش پذیر ہیں ان پر پولیس کا مسلسل دباؤ اور چھاپے لگا رہیں ہے ہمیں جانی و مالی نقصان کی کھلے عام دھمکیاں دی جارہی ہے ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ہم میں سے کسی بھی سٹوڈنٹ کو کچھ ہوا تو اس کا زمہ دار وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محمود صاحب اور یونیورسٹی انتظامیہ ہوگی
ہم پاکستان کے تعلیم دوست طلبا، معزز اساتزہ کرام،عوامی نمائندوں اور باشعور عوام سے دست بندانا گزارش کرتے ہیں کہ اس کٹھن حالت میں ہمارا ساتھ دیں

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.