ہرنائی،بازار میں کیمیل اور ملاوٹ شدہ دودھ اور دہی کی سرعام فروخت اور سپلائی کا سلسلہ جاری
ہرنائی انتظامیہ نوٹس لیں تفصیلات کے مطابق ہرنائی شہر کی آبادی میں مسلسل اضافے کے باعث دہی اور دودھ کی مانگ میں بھی اضافہ ہوچکا ہیں ہرنائی شہر کے مین بازار میں کیمیکل اور ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کاکام سرعام جاری ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور دوسرے مہلک بیماریاں پیدا ہوئی ہے پہلے تو صرف پانی ملایا جاتا تھا اب کیمیکل سے دودھ اور دہی بنا رہے ہیں ہرنائی شہر میں دودھ اور دہی کا کاروبار کرنے والے افراد پیسوں کے چکر میں خدا کی اس عظیم غذا کو داغدار کررہے ہیں جبکہ شہر بھر میں کم سن بچے ملاوٹ شدہ اور ناقص دودھ پینے کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکاراور غذائیت میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں ، علاقہ مکینوں کا مذید کہناہےکہ ہمارے بچوں کو دودھ اور دہی کے نام پر زیادہ تر ایسے ایسے کیمیکلز کھلائے اور پلائے جا رہے ہیں کہ ان کی صحتوں کا معیار متاثر ہو رہا ہے اور انہیں زندگی بھر کے روگ لگ رہے ہیں۔ سابقہ اسسٹنٹ کمشنر لیاقت صاحب نے ایک نوٹس بھی لیا دودھ کے سیمپل لیبارٹری بیجے اور کاروائی کا ارادہ کیا تو اس کو ٹرانسفر کردیا۔ ضلع ہرنائی انتظامیہ نوٹس لیں ہرنائی کے عوامی حلقوں نے صدر پاکستان وزیر اعظم پاکستان گور نر بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو محترم ائی جی پولیس بلوچستان فوڈ عطارٹی بلوچستان دیگر صوبائی وزراء چیف سیکرٹری بلوچستان محترم کمشنر سبی ڈویزن محترم ڈی ائی جی پولیس سبی رینج ڈپٹی کمشنر ہرنائی محترم ایس پی صاحب پولیس ہرنائی ، اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی ، رسالدار ہرنائی ، تحصیلدار ہرنائی سے اپیل کی ہیں کہ ہرنائی مین بازار میں کیمیکل سے تیار دہی اور دودھ فروخت کرنے کی چھان بین کی جائے اور ملاوٹ کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کیا جائیں۔ یاد رہے کہ کچھ پہلے میڈیا پر خبر چلنے کے بعد فوڈ اتھارٹی بلوچستان کی اسپیشل ٹیم نے اچانک اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی کے ہمراہ شہر کا دورہ کیا اور نور محمد دہی اور دودھ والیں بمقام مین روڈ کو لیبارٹری ٹسٹ کے بعد ملوٹ پایا لیکن صرف کچھ جرمانہ کرکے چھوڑدیا اور پوندہ روڈ میں سید مومین شاہ کی سالن مصالحہ والی دکان میں بھی ملاوٹ صابت ہوا لیکن واپس چھوڑدیا اور اور اس کے علاوہ مین چوک ہرنائی میں پرنس بیکری جس مالک جان محمد اور ان کا بیٹا نیاز محمد ہروقت بیکری مین دو نمبر کی بسکٹ اور دیگر ایکسپائر کولڈرنک کی بوتل اور پاکولا ریڈی میٹ چوس اور دیگر مضر صحت بسکٹ اور دوسریں خورد نوش کی اشیاء کی ہروقت یہ بندہ یہ کاروبار کرتا رہتا رہتاہے لیکن اس کے خلاف کوئی کاروائی ابھی تک نہیں ہوئی اور اس کے علاوہ شہر کے تاجر برادری کا صدد فاضل خان ترین نے اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی سردار مجید جوگیزئی کو بھی دہمکی دی کہ شہر والو دکادارو کے خلاف کاروائی نہ کریں بیشک شہر کے دکاندار بیکری اور ہوٹل والیں دو نمبر کی اور ایکسپائر اشیاء فروخت کریں سر صدر تاجر برادری فاضل خان ترین کے خلاف بھی کاروائی کیا جائے اور اس کے علاوہ ہرنائی شہر کو انے والیں روڈ تور خام شاہراہ 22میل کے مقام پر کوئٹہ ہرنائی روڈ بمقام چپر لفٹ کی مقام پربھی چیکنگ سخت کیا جائے تاکہ کوئٹہ ہرنائی اور پنجاب ہرنائی سے انے والیں مضر صحت اشیاء اور دیگر منشیات کا بھی روک تھام ہوسکے ورنہ ہرنائی شہر میں جوبھی مضر صحت دودھ اور دیگر اشیاء تو روڈ سے اتے ہیں اگر چیکنگ سخت کیا جائے تو یہ مضر صحت کیمیکل اور دیگر اشیاء کا انا جاناناممکن ہے اور ہر ہفتہ فوڈ اتھارٹی بلوچستان اور سول انتظامیہ اور پولیس لیبارٹری سے ٹسٹ کو معمول بنائیں تاکہ اس شہر میں ائندہ ایسا مافیا یہ کاربار نہ کریں ورنہ ایک دورہ سے یہ مافیا نہیں کسی سے نہیں ڈرتھیں اور یہ گناونا دہندہ بعد میں بھی جاری رہیگا اور اپ خود یہ لیبارٹری کی رسیدیں چیک کرسکتے ہیں کہ اکثر دکادارو کا ملوٹ پایا گیا۔اہلیان ہرنائی
[…] ہرنائی کا شہر میں چوری اور غنڈہ گردی منشیات فروشی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ […]