سیلاب سے متاثرہ رود ماشکیل کے کلی لککڈ اور پتکان کی سرکاری ڈسپنسری دو سال سے بند ہیں، ایم پی اے واشک حاجی میر ذابد علی ریکی
ماشکیل(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا ہے کہ پاک ایران سرحد پر واقع ماشکیل کے علاقہ رود کے کلی لککڈ اور پتکان ڈسپنسری گزشتہ دو سال سے بند ہیں پورہ ضلع ایک جونیئر ہیلتھ آفیسر کے رحم و کرم پر ہے لککڈ اور پتکان ہسپتال میں ادویات و ڈسپنسرز کے بجائے کچروں کے ڈھیر جمع ہیں لککڈ اور پتکان میں سیلاب کے باعث کئی وبائی امراض پھیل چکی ہے اور لوگ جلد/گلے/بخار و دیگر وبائی امراض میں مبتلا ہیں جسکے باعث کئی انسانی جانوں کی ضیاع کا خطرہ ہے لیکن محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جبکہ محکمہ صحت واشک کے کاغزی کاروائیوں میں دونوں اسپتال فنکشنل اور گراونڈ میں بند ہیں اور عملہ غائب ہے ان خیالات کا اظہار دورہ سیلاب سے متاثرہ دورہ رود ماشکیل کے علاقے لککڈ اور پتکان کے ڈسپنسریوں اور علاقے کے دورہ کے موقع پر مقامی افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کی حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ روڈ میں سیلاب نے تبائی مچا دی ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو محکمہ صحت کی جانب سے کوئی ادویات نہیں دی گئی لککڈ اور پتکان کی ڈسپنسری دو سال سے بند ہے جبکہ سیلاب کے تبائی کے موقع پر بھی دونوں ڈسپنسریوں کا عملہ ڈیوٹی پر نہ پہنچ سکی دو سالوں میں دونوں ڈسپنسریوں کے ادویات کو زمین کھا گئی یا آسمان اللہ بہتر جانے ایم پی اے واشک نے کہا کہ رود ماشکیل کے کئی علاقوں میں وبائی امراض پھیل چکی ہے سیلاب سے متاثرہ کئی افراد جلد/گلہ/بخار و دیگر امراض میں مبتلا ہیں جسکے باعث کئی انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہیں محکمہ صحت واشک کی کارکردگی کاغذی تک محدود ہے صوبائی حکومت لککڈ اور پتکان کے بند ڈسپنسریوں کا نوٹس لے اور انسانی جانوں کو ضیاع ہونے سے بچائیں۔