بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دینگے ،وزیراعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو

0 177

) وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے ،ہم بین الصوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیںاگر ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا تو پھر ایسے بھائی چارے کا کیا فائدہ،سردیوں میں گیس نہیں ملتی فصلوں کے سیزن اور گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی، اگر ہمارے موقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تو پھر ہم آئین کے مطابق قدم اٹھائیں گے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو منعقدہ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اجلاس کو سوئی گیس لیز معاہدہ کی توسیع سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ صوبائی کابینہ نے پی پی ایل کے رویہ پر شدید تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ نہ تو بلوچستان کو پوری گیس فراہم کی جارہی ہے اور نہ ہی پی پی ایل کے زمہ اربوں روپے کے واجبات کی ادائیگی ہو رہی ہے ۔صوبائی کا بینہ نے پی پی ایل سے واجبات کی وصولی کے لئے آئین اور قانون کے مطابق تمام زرائع برو¿ے کار لانے اورصوبائی وزراءسید احسان شاہ زمرک خان اچکزئی صوبائی مشیر نوابزادہ گہرام خان بگٹی اور پارلیمانی سیکریٹری توانائی میر عمر خان جمالی پر مشتمل کمیٹی تشکیل کمیٹی وزیراعظم اور پی پی ایل حکام سے ملاقات کریگی کا فیصلہ کیا گیا ۔ صوبائی کابینہ نے اجلاس میں کہا کہ مزید انتظار کی بجائے پی پی ایل کو طے شدہ واجبات کی ادائیگی کے لئے ٹائم فریم دیا جائے گامقررہ مدت میں واجبات ادا نہ کرنے کی صورت میں آئینی اور قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ پی پی ایل کا رویہ نا قابل برداشت ہے آئین و قانون کے مطابق اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے کسی کے غلام نہیں اپنے وسائل پر مکمل حق حاکمیت رکھتے ہیںکمپنیاں 75 سالوں سے بلوچستان کا استحصال کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے قدرتی گیس بلوچستان کی آمدنی کا سب سے بڑا زریعہ ہے گیس بند کرنے کا اختیار رکھنے کے باوجود اس حد تک جانا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ جس صوبے کے قدرتی وسائل ہونگے ان پر پہلا حق اس صوبے کا ہوگا1954 سے گیس کی پیداوار شروع ہونے سے اب تک ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیاسردیوں میں گیس نہیں ملتی فصلوں کے سیزن اور گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ کیا بلوچستان وفاق کی اکائی نہیںپی پی ایل کے ذمہ 30 ارب روپے کے طے شدہ واجبات ہیں جس میں کوئی ابہام نہیںہم بین الصوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیںاگر ہمیں ہمارہ حق نہیں ملتا تو پھر ایسے بھائی چارے کا کیا فائدہ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے موقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تو پھر ہم آئین کے مطابق قدم اٹھائیں گے بلوچستان کے ساتھ سوتیلا سلوک بند کیا جائے۔

کوئٹہ( پ ر) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت جمعہ کو صوبائی کابینہ کاطویل دورانیہ کااجلاس منعقد ہوا اجلاس میں 63نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیاکابینہ نے اہم نوعیت کے بیشتر اہم فیصلوں کی منظوری دے دی ۔کابینہ نے پشین گنج آتشزدگی کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی، تیسرے نظر ثانی کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ، حکومت بلوچستان کی نظر ثانی شدہ اشتہارات پالیسی 2023 کی منظوری دیدی۔اجلاس میںسیکرٹری اطلاعات حمزہ شفقات نے ایجنڈہ پیش کیا نظر ثانی شدہ پالیسی میں 2013 کی اشتہارات پالیسی میں چند ترامیم کی گئی ہیںپالیسی کے تحت اشتہارات اخبارات سمیت ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا کو بھی جا ری کئے جا سکیں گے۔اجلاس میں قومی نصاب کے فیز 1 گریڈVi – VIII پر عملدرآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا کابینہ نے کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی کابینہ نے اعلیٰ تکنیکی تعلیم کو لازمی سروس قرار دینے ،بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام کو لانچ کرنے اور اس پر عملدرآمد ،صحت کارڈ ایک سال کی بجائے تین سال کے لئے جاری کرنے کی منظوری دیدی رواں مالی سال میں صحت کارڈ کے لئے 5 ارب روپے مختص ہیں کابینہ نے بلوچستان ڈرگز اور تھریپیوٹک گڈز رولز 2021 میں ترمیم ،حکومت بلوچستان کے کمیونٹی لیڈ لوکل گورنمنٹ گورننسCLLG پالیسی کی منطوری دیدی مذکورہ پالیسی کی منظوری سے ڈونر ایجنسیوں کے تعاون سے چلنے والے کمیونٹی بیسڈ منصوبوں میں حکومت کی کوارڈینیشن بھی شامل ہوگی ۔کابینہ نے فیڈرل لیویز کے شہداءکے لیے معاوضتی ( کمپنسیشن)پالیسی ، ضلع کیچ اور آواران کے انٹرن اساتذہ کی مستقلی کی بھی منظوری دے دی مستقل ہونے والے اساتذہ اپنے متعلقہ اضلاع میں ہی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔کابینہ نے ڈیرہ مراد جمالی ٹاو¿ن کے مکینوں کو 5050 ایکڑ اراضی پر مالکانہ حقوق ، آئینی ترمیمی بل 2022 کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی توثیق کی بھی منظوری دیدی اس آئینی ترمیمی بل کے تحت کسی بھی صوبے کا این ایف سی ایوارڈ کا شئیر گزشتہ سال سے کم نہیں ہوگا۔اجلاس میں سوئی مائننگ لیز توسیع سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیاصوبائی وزراءپر مشتمل کمیٹی وفاقی سطح پر بلوچستان کے موقف کا بھر پور دفاع کریگی۔کابینہ نے آئینی ترمیمی بل 2022 آرٹیکل 218 215 اور 228 کی توثیق بھی کردی اس آئینی ترمیمی بل سے خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہوگاالیکشن کمیشن میں تمام صوبوں سے ایک ایک خاتون کی بطور رکن نمائندگی ہوگی آئینی ترمیمی بل سے نظریاتی کونسل میں بھی دو خواتین شامل ہوسکیں گی۔کابینہ نے بلوچستان لوکل کونسلز (اکاو¿نٹس) رولز 2022 بلوچستان لوکل کونسلز( بجٹ) رولز 2022 اور بلوچستان لوکل کونسلز (مالی انتقال) رولز 2022 کی منظوری دے دی۔کابینہ نے محکمہ تعلقات عامہ میں کانفرنس ہال کی تعمیر اور ملحقہ سہولیات ، ضلع کوئٹہ کی 170 واٹر نجی سپلائی سکیموں کو واسا کی تحویل میں دینے کی منظوری دے دی ایسی واٹر سپلائی اسکیمات جو کمیونٹی نہیں چلا سکتی اسے حکومت اپنی تحویل میں لے گی۔کابینہ نے گوادر، خاران، قلعہ سیف اللہ اور زیارت کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کو اپ گریڈ کر کے ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دینے ، دوران سروس فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کے ملازمت کے کوٹہ کی بحالی کی منظوری دے دی اس کوٹہ سے متعلق کابینہ نے گزشتہ کابینہ کے اجلاس میں کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ بھی کیا تھاکابینہ نے ترقیاتی اسکیموں کے ریٹ روائز سے متعلق معاملات کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔کابینہ نے کوئٹہ میں کرکٹ اکیڈمی کے قیام اور اسے شاہد آفریدی کرکٹ اکیڈمی کے ذریعے فعال کرنے کی منظوری دے دیاکیڈمی کے قیام سے صوبہ کے نوجوانوں کو اپنا ٹیلنٹ مزید نکھارنے کا موقع ملے گا۔کابینہ نے کیو ایم سی کے مسیحی ملازمین کو ایسٹر سے قبل اور مسلمان ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی کی بھی ہدایت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کابینہ کے تمام فیصلوں کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ ٹریکٹر گھنٹوں کی عدم فراہمی پر برہمی کا اظہارکیا ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ ایک مقدس فورم ہے یہاں کے تمام فیصلوں پر من و عن عمل درآمد ہونا چاہیے ،کابینہ کے تمام فیصلے صوبہ اور عوام کے وسیع تر مفاد میں کیے جاتے ہیںہم اپنے تمام فیصلوں میں عوامی مفاد مقدم رکھتے ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.