افغان مہاجرین کو دو یا تین مہینے مزید دیئے جائیں،محمدعارف کاکڑ

0 103

مسلم باغ(نامہ نگار) آج انجمن تاجران صدر مسلم باغ حاجی محمد عارف کاکڑ کی صدارت میں آل پارٹیز نے تحصیل مسلم باغ بازار میں ایکسائز ، کسٹم کے ظالمانہ اور ناجائز ٹیکسیز ، کسٹم حکام زیارت کراس پر تاجروں کی مال پر فی گاڑی سے 3 ہزار روپے لینے پر ، زمین کی نام±نصِفانَہ سیٹلمنٹ کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔ جس میں تاجر برادری سمیت ہر پیشے سے وابستہ لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کیں۔ مظاہرین سے تمام پارٹیوں کے وقتی طور پر موجود رہنماو¿ں نے تقریریں کیں۔ جن میں پی ٹی آئی کے رہنما ٹھیکدار عبدالروف سرگڑھ ، جمیعت علمائے اسلام پارٹی کے رہنما حاجی سلطان ، پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی ( خوشحال گروپ ) کے رہنما سیف اللہ خان ، متحدہ فیڈریشن کے رہنما حاجی امیر محمد عرف مامک ،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ملک شکور خان کاکڑ ، جمیعت علمائے اسلام نظریاتی پارٹی کے رہنما حاجی مسیح اللہ ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (NDM) کے رہنما اختیار محمد ، جمیعت علمائے اسلام اصلاحی کمیٹی کے رہنما مولوی سعد اللہ اور ساتھ ہی سماجی و قبایلی رہنما سردار عبد الناصر خان سرگڑھ اور سماجی و قبائلی رہنما حاجی عثمان آقا سمیت تمام سیاسی رہنماو¿ں نے اپنے مادری زبان میں اچھے اور مناسب طریقے سے مظاہرے میں موجود شرکاءکو سمجھایا۔اس موقع پر انجمن تاجران صدر مسلم باغ حاجی محمد عارف کاکڑ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور تمام سیاسی پارٹیوں کی مضبوط حمایت سے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور کسٹم ڈپارٹمنٹ اپنے غیر ائینی اور بےجا ٹیکسز لاگو ہونے میں کامیاب نہیں ہونگے۔ اور ساتھ ہی انہوں نے قانونی اور حقیقی طور پر مظاہرین کو ذہین نشین کروایا کہ ضلع قلعہ سیف اللہ و تحصیل مسلم باغ میں یہ ادارے کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ٹرائبل ایریا ہے یہاں پر کوئی بھی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا ہے۔ اور نہ ضلع قلعہ سیف اللہ کے عوام اس کو کسی بھی صورت ٹیکسز کی اجازت دیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ صدر صاحب نے کہا کہ کسٹم حکام زیارت کراس پر تاجروں کی مال پر فی گاڑی سے 3 ہزار روپے لیتے ہیں جوکہ سراسر غلط اور کرپشن کے زمرے میں شامل ہیں کیونکہ کوئٹہ میں تاجر برادری کے مال پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ آخر میں انجمن تاجران صدر مسلم باغ حاجی محمد عارف کاکڑ نے تمام سیاسی پارٹیوں کے قائدین اور تاجر برادری سمیت مسلم باغ شہر کے عوام کا بڑی تعداد میں مظاہرے میں شرکت کرنے پر ان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔مظاہرین سے خطاب میں تمام سیاسی پارٹیوں اور سماجی و قبائلی رہنماو¿ں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو دو یا تین مہینے مزید دیا جائے تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنے فرائض اور کام کاج کو صحیح معنوں میں انجامِ دے کر اپنے ملک چلے جائیں اور تب تک بےجا افغان مہاجرین کو تنگ نہ کیا جائے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.