پنجاب حکومت کے بڑے فیصلے؛ مذہبی جماعت کیخلاف سخت قانونی کارروائی شروع، پابندی کی سفارش

0 38

پنجاب حکومت کے بڑے فیصلے؛ مذہبی جماعت کیخلاف سخت قانونی کارروائی شروع، پابندی کی سفارش

پنجاب حکومت نے ریاستی رِٹ اور قانون کی بالادستی قائم کرنے کے لیے غیر معمولی اور تاریخی فیصلے کر لیے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان پر غیر معمولی اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کو انتہا پسند جماعت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کرے گی۔

پنجاب میں نفرت انگیزی، اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔

پولیس افسران کی شہادت اور سرکاری املاک کی تباہی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں گے۔

انتہا پسند جماعت کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا، تمام جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کیے جائیں گے جبکہ پوسٹرز، بینرز اور اشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نفرت پھیلانے والے انتہا پسند جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جائیں گے اور تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے۔

لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت ترین کارروائی ہوگی۔

اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے مذہبی جماعت کے احتجاج میں گرفتار ملزمان کے کیسز کی مؤثر پیروی کا فیصلہ کر لیا۔

پنجاب حکومت نے 2 سینئر وکلا کو اسپیشل پراسیکیوٹر تعنیات کر دیا، رانا شکیل احمد خان اور چوہدری خالد رشید اسپیشل پراسیکیوٹر تعنیات کیے گئے ہیں۔

سیکرٹری پراسیکیوشن نے اسپیشل پراسیکیوٹرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اسپیشل پراسیکیوٹر مذہبی جماعت کے احتجاج کے معاملے پر درج کیسز میں حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

دونوں پراسیکیوٹرز انسداد دہشتگردی عدالت اور لاہور ہائیکورٹ میں حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.