ڈیٹا لیکس تحقیقات میں انکشافات؛ شناخت چھپانے والے سافٹ ویئر بھی فروخت ہونے لگے

0 46

پاکستان میں ڈیٹا لیکس کے معاملے کی تحقیقات کے دوران حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

، ڈیٹا فروخت کرنے والی متعدد ویب سائٹس پر نہ صرف صارفین کی ذاتی معلومات بیچی جارہی ہیں بلکہ ایسے سافٹ ویئر بھی دستیاب ہیں جن کی مدد سے کالر اپنی اصل شناخت چھپا یا تبدیل کرسکتے ہیں۔ ان فراڈ سافٹ ویئرز کو جرائم پیشہ عناصر شہریوں کو دھوکا دینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جس کے تحت وہ خود کو مختلف بینکوں اور اداروں کے نمائندے ظاہر کرکے شہریوں سے رقوم اور دیگر حساس معلومات ہتھیالیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، اب تک ہزاروں افراد اس قسم کے فراڈ کا شکار ہوچکے ہیں۔

گزشتہ روز جاری اپنے بیان میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے واضح کیا کہ ابتدائی جائزے کے مطابق صارفین کا ڈیٹا موبائل فون آپریٹرز سے لیک نہیں ہوا بلکہ غیر قانونی ویب سائٹس اور ایپس کے ذریعے اکٹھا کیا گیا۔ ان ذرائع سے شہریوں کے شناختی کارڈ، خاندانی معلومات اور سفری ریکارڈ جیسے حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی۔ تاہم لائسنس یافتہ موبائل کمپنیوں کے آڈٹ میں کسی قسم کی ڈیٹا چوری کے شواہد نہیں ملے۔

پی ٹی اے کے مطابق، اس وقت غیر قانونی ویب سائٹس اور ایپس کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے، اور اب تک 1372 ایسی ویب سائٹس و ایپلی کیشنز بند کی جاچکی ہیں جو شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کی فروخت میں ملوث تھیں۔

ادارے نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی نامعلوم کال یا پیغام پر ذاتی معلومات فراہم نہ کریں تاکہ دھوکا دہی سے محفوظ رہ سکیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.