بلوچستان حکومت اب ایک تماشا بن چکی ہے،اصغر اچکزئی
بلوچستان حکومت اب ایک تماشا بن چکی ہے،اصغر اچکزئی
کوئٹہ ( ویب ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر وپارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان مشکل میں پھنس گئے ہیں کہ کس کو کابینہ سے فارغ کرکے جمعیت کوزارتیں دی جائیں ،بلوچستان میں فرینڈ لی اپوزیشن ہے بلوچستان حکومت اب ایک تماشا بن چکی ہے بلوچستان میں اب نظریاتی سیاست کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،پاکستان میں بلوچستان اسمبلی کا کسی کومعلوم نہیں کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا راتوں رات پارٹیاں بنائی جاتی ہے
توڑی بھی جاتی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے چمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ جے یو آئی وزارتیں مانگنے کے لیے وزیرِ اعلی بلوچستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عبدالقدوس بزنجو جے یوآئی سے چھپنا چاہ رہے ہیں، وزیرِ اعلی بلوچستان مشکل میں پھنس گئے کہ جے یو آئی کو وزارتیں دے کر کس کو کابینہ سے نکالیں۔صوبائی صدر اے این پی نے کہا کہ جے یو آئی کو اس بات پر غصہ ہے کہ وزیرِ اعلی بلوچستان کو سپورٹ کرنے کے بدلے اچھی وزارتیں کیوں نہیں ملیںاصغر اچکزئی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں فرینڈلی اپوزیشن ہے، پردے کے پیچھے حکومت کا حصہ ہے، ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اپوزیشن کی سفارش پر لگائے گئے ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن کے لوگوں کو اہم منصب پر فائز کرنے کی مثال بلوچستان حکومت نے قائم کی، بلوچستان میں پی ٹی آئی حکومت کا حصہ ہے مگر یہ مرکز میں مخالف ہے۔بلوچستان حکومت اب ایک تماشا بن چکی ہے بلوچستان میں اب نظریاتی سیاست کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،پاکستان میں بلوچستان اسمبلی کا کسی کومعلوم نہیں کہ یہ
اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا راتوں رات پارٹیاں بنائی جاتی ہے توڑی بھی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایک مذاق بنادیاگیاہے جن لوگوں نے بنایاہے یہ نہ ریاست کے حق میں ہے نہ ہی حکومتوں کے حق میں ہے ،دنیا میں حکومتیں بنتی ہیں تبدیل ہوتی ہے لیکن جو طریقہ کار بلوچستان میں ماضی سے دیکھ رہے ہیں پچھلے حکومت میں 3وزرائے اعلیٰ بنے اورآج دو بنے ہیں تیسرے کیلئے باز گشت ہورہی ہے ایک ریس لگی ہوئی ہے مجھے اچھی منسٹری ملے سیاست ،اقدار خاک میں ملے بلوچستان جیسے بدبخت صوبے کے سرپر گہرے بادل منڈلاتے رہتے ہیں ،جب کسی نے وزیراعلیٰ کو شکایت دینی ہے تو کہاجاتاہے کہ وزیراعلیٰ نہیں ہے وہ مشکل میں ہے مولوی حضرات وزارتیں مانگنے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ،وزیراعلیٰ چھپنا جارہاہے کہ میں آپ کو ایڈجسٹ کرکے کس کو فارغ کروں۔جمعیت علماءاسلام دوماہ قبل فیصلہ کرچکی ہے کہ وہ وزارتیں لیںگے دوسری طرف سے انہیں پیغام مل رہاہے کہ میں کس کو نکالو اس وقت وزیراعلیٰ مشکل سے دوچار ہیں ۔اچھی سے اچھی وزارتیں دی جائیں ۔اپوزیشن اب وہ اپوزیشن نہیں رہی یہ ایک ٹیم بن گئی ہے ۔اگر جمعیت کو وزارتیں دیں گے توپھر نامعلوم باپ کے بیٹوں کو نکالیںگے یا اتحادیوں کو نکالیںگے ۔
[…] ڈیسک)بلوچستان حکومت نے اعلیٰ اختیارات کے ساتھ لاپتہ افراد کی بازیابی کے […]