پہیم جدوجہد: کامیابی کا راز
زندگی کی راہوں میں کامیابی اور عظمت کا جو محور ہے، وہ پہیم جدوجہد ہے۔ یہ وہ عمل ہے جس کے ذریعے انسان اپنی تقدیر کو از سرِ نو لکھتا ہے اور اپنے عزم و ارادے کے بل بوتے پر رکاوٹوں کو عبور کرتا ہے۔ پہیم، جو کہ کوئی بلند مقصد حاصل کرنے کے لیے مسلسل جُہد و محنت کی تصویر ہے، انسان کے دل و دماغ کو ایسی قوت سے آراستہ کرتا ہے جو ہر قسم کی آزمائش سے گزرتی ہے۔
پہیم جدوجہد کا فلسفہ
پہیم جدوجہد کا مفہوم صرف جسمانی محنت تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک طویل سفر ہے، جس میں انسان اپنی روح، عقل اور جسم کو ایک ہی مقصد کی طرف ہم آہنگ کر کے بڑھتا ہے۔ ابن خلدون نے فرمایا:
“جس قوم نے جدوجہد کے راستے کو اپنا لیا، وہ کبھی زوال کا شکار نہیں ہو سکتی۔”
اس میں نہ صرف فرد کی طاقت بلکہ ایک پوری ملت کی تقدیر بھی شامل ہوتی ہے، جو عمل اور جدوجہد کے ذریعے اپنے مقام کو مستحکم کرتی ہے۔
پہیم جدوجہد کی افادیت
1. شخصیت کا ارتقاء: پہیم جدوجہد انسان کے اندر استقامت، عزم و حوصلہ پیدا کرتی ہے، جو اس کی شخصیت کو نکھارتی ہے۔
2. غبارِ آلام سے نجات: اس راستے پر چلتے ہوئے انسان نہ صرف دنیاوی مشکلات سے نبرد آزما ہوتا ہے، بلکہ وہ اپنی روحانی بلندی کو بھی چھوتا ہے۔
3. دائمی کامیابی: جو انسان محنت اور جدوجہد سے وابستہ ہوتا ہے، اس کی کامیابی عارضی نہیں ہوتی بلکہ وہ مستحکم، پائیدار اور قوی ہوتی ہے۔
حضرت علیؓ نے فرمایا:
“محنت انسان کی تقدیر بدل دیتی ہے، اور اس کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں۔”
پہیم جدوجہد کی ضرورت
پہیم جدوجہد کے بغیر انسان کا مقصد محض ایک خواب بن کر رہ جاتا ہے۔ بے عملی انسان کو جمود کی حالت میں مبتلا کر دیتی ہے، اور اس کے اندر کا جوہر بے کار رہ جاتا ہے۔ ابن تیمیہ نے فرمایا:
“محنت اور جدوجہد انسان کی روح کو جلا دیتی ہے، اور بغیر اس کے انسان کی زندگی سست اور بیکار ہو جاتی ہے۔”
جو قومیں سہل انگاری اور سکون کی راہ اپناتی ہیں، وہ تاریخ کے دھارے سے مٹ جاتی ہیں۔
پہیم جدوجہد کے عملی اصول
1. مقصد کا تعین: انسان کو اپنے مقصد کی واضح شناخت اور اس کے حصول کے لیے ایک مضبوط عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔
2. منصوبہ بندی: کامیاب جدوجہد کے لیے مناسب حکمت عملی اور منصوبہ بندی کا ہونا ضروری ہے۔
3. وقت کی قیمت: ہر لمحہ کی اہمیت کو سمجھنا اور اس کا بہترین استعمال کرنا، کامیابی کی کنجی ہے۔
4. حوصلہ افزائی: خود کو مسلسل بہتر بنانے کی کوشش کرنا اور کسی بھی رکاوٹ کو حوصلے کے ساتھ پار کرنا ضروری ہے۔
حضرت عمر بن خطابؓ نے فرمایا:
“محنت اور جدوجہد ہی کامیابی کے دروازے کھولتی ہے، اور اس کے بغیر کسی کا کچھ نہیں۔”
پہیم جدوجہد سے متعلق اقوال
1. شیخ سعدیؒ نے کہا:
“جو شخص محنت کرتا ہے، وہ اپنی تقدیر کو خود بناتا ہے۔”
2. علامہ اقبالؒ نے فرمایا:
“کامیابی کا راستہ صرف ان لوگوں کے لیے کھلا ہے جو محنت و جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹتے۔”
3. حضرت علیؓ کا قول ہے:
“ہر کامیابی کی بنیاد محنت ہے، اور وہی کامیاب ہوتا ہے جو سچی جدوجہد کرتا ہے۔”
خلاصہ
پہیم جدوجہد ایک مسلسل اور بے پایاں عمل ہے جو انسان کو دنیا و آخرت کی کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔ جو فرد اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرتا ہے، وہ نہ صرف اپنی تقدیر بدلتا ہے بلکہ اپنے معاشرے اور قوم کو بھی بلند کرتا ہے۔
نتیجہ:
پہیم جدوجہد وہ راستہ ہے جو کامیابی کی منزل تک پہنچاتا ہے۔ زندگی میں جو بھی خواب انسان دیکھتا ہے، اس کو حقیقت میں بدلنے کے لیے محنت، عزم اور استقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔ حضرت علیؓ کے قول کے مطابق:
“محنت کے بغیر کوئی بھی منزل حاصل نہیں ہو سکتی۔”
لہٰذا انسان کو اپنی زندگی کو عمل کی روشنی سے منور کر کے اپنی تقدیر کو اپنی محنت سے بدلنا چاہیے۔
✍ نصیب احمد قلندر