کوئٹہ میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری زندگی اجیرن، دھماکوں میں اضافہ
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی مشکل اور خوفناک بنا دی ہے۔ سردی کے اس موسم میں گیس کی بندش سے نہ صرف گھروں میں حرارت کا بحران پیدا ہوا ہے بلکہ کئی شہری گیس وال بند کرنا بھول جانے کی وجہ سے صبح گیس بحال ہونے پر خوفناک دھماکوں کا شکار ہو رہے ہیں۔حکومت بلوچستان اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی غفلت کے باعث شہریوں کو حفاظتی آگاہی فراہم نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں دھماکوں سے قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، درجنوں افراد جھلس چکے ہیں اور گھروں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیں مگر متعلقہ ادارے اور حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔عوام نے سخت الفاظ میں کہا کہ رات کے وقت گیس بند کرنا عوام دشمنی کے مترادف ہے اور اس ناقص پالیسی کے باعث شہریوں کی جان و مال کو براہِ راست خطرہ لاحق ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ رات کے اوقات میں گیس لوڈشیڈنگ پر فوری پابندی عائد کی جائے اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے خوفناک حادثات سے بچا جا سکے۔اس کے علاوہ شہریوں نے حکومت سے واضح طور پر کہا کہ گیس کی بندش اور دھماکوں کے سلسلے کو ختم کرنے کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں، بصورت دیگر عوام احتجاج کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔