مونگ پھلی: جگر کے لیے فائدہ یا نقصان؟ ماہرین کی وارننگ اور احتیاطی تدابیر
مونگ پھلی کو عام طور پر صحت بخش غذا سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ پروٹین، فائبر اور صحت مند چکنائی کا بھرپور ذریعہ ہے، لیکن حالیہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اگر مونگ پھلی افلاٹاکسن نامی زہریلے مادے سے متاثر ہو تو یہ جگر کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
افلاٹاکسن کیا ہے؟
افلاٹاکسن ایک زہریلا کیمیکل ہے جو پودوں پر لگنے والی پھپھوندی (فنگس) سے بنتا ہے۔ یہ فنگس خاص طور پر گرم اور مرطوب علاقوں میں تیزی سے پھیلتی ہے اور مونگ پھلی، مکئی اور دیگر اجناس کو متاثر کر سکتی ہے۔
جگر پر اثرات
افلاٹاکسن سے آلودہ مونگ پھلی کھانے سے یہ زہر جگر کے خلیات میں داخل ہو کر ڈی این اے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ عمل وقت کے ساتھ جگر کی خرابی یا جگر کے سرطان (کینسر) کا باعث بن سکتا ہے۔
زیادہ مقدار میں مونگ پھلی کھانے سے بھی فیٹی لیور یعنی جگر میں چربی جمع ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
مونگ پھلی کو ٹھنڈی، خشک جگہ پر محفوظ کریں تاکہ پھپھوندی نہ لگے۔
روزانہ اعتدال میں مونگ پھلی استعمال کریں۔
مونگ پھلی کو اچھی طرح بھون کر کھائیں، اس سے افلاٹاکسن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ
مونگ پھلی اپنی غذائی خصوصیات کی وجہ سے فائدہ مند ہے، مگر اگر یہ آلودہ ہو تو جگر کے لیے نقصان دہ بن سکتی ہے۔
اس لیے صحیح ذخیرہ، صاف پروسیسنگ اور مناسب مقدار میں استعمال سے مونگ پھلی کے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں اور اس کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔