گورنر کو چھوڑیں آپ الیکشن کی تاریخ دیدیں، عدالت کا الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ

0 136

گورنر کو چھوڑیں آپ الیکشن کی تاریخ دیدیں، عدالت کا الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ

پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کے لیے رہنما تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کی۔
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ آئین میں درج ہے کہ الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ معاشی صورتحال خراب ہو چکی ہے، اس سے پہلے بھی معاشی صورتحال خراب تھی مگر الیکشن تو ہوئے تھے، اعلیٰ عدلیہ کے اس حوالے سے متعدد فیصلے موجود ہیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کب کرائیں گے الیکشن؟ جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہم الیکشن کرانے کے لیے تیار ہیں،کل اس حوالے سے بیشررفت ہوئی ہے، گورنر نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیا ہے، گورنر نے لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔

عدالت نے اسد عمر سے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں فل بینچ بنا دیں، لیکن پی ٹی آئی نے فل بینچ نہ بنانے کی استدعا کر دی۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کو چھوڑیں آپ الیکشن کی تاریخ دے دیں، آپ اتنا کام کر رہے ہیں، آپ خود الیکشن کی تاریخ دے دیں۔

اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے شیڈول جاری کر دیا ہے، ضمنی الیکشن پورے ملک میں ہونے ہیں، ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کرتے وقت معاشی صورتحال کا خیال ذہن میں نہیں آیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کہا کہ اسد عمر صاحب، آج تو الیکشن کمیشن سے خوش ہو جائیں، آج الیکشن کمیشن آپ کے مؤقف کی حمایت کر رہا ہے، جس پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن خوش ہونے کا موقع تو دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ عدالت آگئے ہیں تو بےفکر ہو جائیں، 4، 5 روز سےکچھ نہیں ہوتا۔

گورنر پنجاب کے وکیل بھی عدالت پیش ہوئے اور جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا۔

عدالت نے گورنر پنجاب کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے، جس پر وکیل نے بتایا کہ مجھے 7 دن کا وقت چاہیے۔

اسد عمر نے کہا کہ 7 دن مزید جواب کے لیےدیں گے تو کافی وقت گزر چکا ہو گا، 7 روز کا وقت دینےکا مطلب ہے اسمبلی تحلیل کو 22 روز ہو چکے ہوں گے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ 90 روز پورے ہونے میں ابھی کافی وقت ہے، جس پر جسٹس جواد حسن نے کہا کہ آپ تاریخ تو دیں کہ الیکشن کب کرائیں گے، ہم تو وہ بات کر رہے ہیں جو آئین میں درج ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.