آزادی مارچ ناکامی سے دوچارہے، مولانا عبدالواسع
فاقی وزیر ہاسنگ و تعمیرات صوبائی امیر جمعیت علما اسلام مولانا عبدالواسع نے کہا ھے کہ طاغوتی قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے اینے عقائد عمل ضروری ھے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ژوب میں تربیتی کنونشن سے خطاب کرتے ھوئے کیا تربیتی کنونشن جمعیت ژوب کے ضلعی امیر مولوی سرور کی صدارت میں ھوا کنونشن سے رکن قومی اسمبلی وصوبائی جنرل سیکرٹری آغا محمود شاہ رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین ممبران صوبائی اسمبلی حاجی نواز کاکڑ عزیز اللہ آغا مولوی غوث اللہ عبدالمالک فاروقی مولانا اللہ داد کاکڑ حاجی حسن شیرانی مولوی ضیا الدین قریشی مولوی آدم لون عبدالخالق صدیقی مولوی سلطان شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا مولانا واسع اور دیگر مقررین نے کہا کہ جمعیت کی تحریک ژوب کے زرخیز سر زمین سے شروع ھوئی ھے اور آج بلوچستان کی ایک سب سے بڑی اور عظیم جماعت بن چکی ھے علما کرام انبیا کے ورثا ھیں ھم اپنے اکابرین کے افکار پر عمل کریں گے ہمیں نیک اعمال سے روگردانی نہیں کرنی چائیے ھماری نجات اللہ کے احکامات اور رسول اللہ ﷺ کے راستے میں ھے کارکن جمعیت کا پیغام گھر گھر پہنچا ئے اور اسے مذید مضبوط بنانے میں کسی قربانی سے دریغ نہ کرے مولانا واسع نے کہا کہ اسلام میں شخصیت پرستی کی کوئی گنجائش نہیں عوام شخصیت پرستی کے بجائے اجتماعیت کا ساتھ دیں جمعیت طاغوتی اور اور بے دین قوتوں کیخلاف ڈٹ کر کھڑی ھے اور ان کا راستہ روکنے کیلئے ہر موڑ پر قربانیاں دیں ھیں اور ھمیشہ حق کا ساتھ دیا جمعیت کے نام کیساتھ ایک دو الفاظ لگا کر اسے جمعیت کا نام دینا خیانت ھے۔انھوں نے کہا کہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ھماری جدوجہد ھے اور اس کا زندہ ثبوت کل وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس ھے سود کے خلاف فیصلہ جمعیت کے منتخب نمائندوں کے جدوجہد کا ثمر ھے عمران خان نے ملک میں مختلف نظاموں کے قیام کی ناکام کوششیں کیں اور اس کے حکومت کا تختہ جمہوری طریقے سے الٹ دیا ملک کو ایف اے ٹی ایف سے نکالنا موجودہ حکومت کا کارنامہ ھے سابقہ عمران حکومت نے ملک کو گروی رکھا تھا آزادی مارچ ناکامی سے دوچار ھے اور اسی ناکامی کو چھپا نے کیلئے ڈرامہ رچایا گیا آج ملک میں جمہوری سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت ھے اور ریکوڈک منصوبہ کے شرائط ماننا موجودہ حکومت کے جدوجہد کا ثمر ھے وفاقی حکومت عوام کے فلاح وبہبود کیلئے مذید اقدامات اٹھارھی ھے سابقہ حکومت بیساکیوں پر کھڑی تھی جب بیساکیاں ہٹ گئی تو خود بخود شکست سے دو چار ھوئی جماعتی ساتھی آپس میں اپنے اتحاد واتفاق کو برقرار رکھیں انشااللہ آنے والا وقت جمعیت کا ہوگا۔