سانحہ نیوزی لینڈ، برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے سوشل میڈیا کمپنیز کو الرٹ جاری
لندن برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے نیوزی لینڈ حملے کی ویڈیو سے متعلق سوشل میڈیا کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ شدت پسندی پر مبنی ویڈیو اپنے پیلٹ فارم سے ہٹائیں یا قانونی کارروائی کیلیے تیار رہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے نیوزی لینڈ میں مسلمانوں پر ہونے والے دہشت گردی کے وحشیانہ حملے اور نمازیوں کے بے دریغ قتل عام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا کمپنیوں کو وارننگ جاری ہے۔ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو ایسے شدت پسندانہ پیغامات سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نشر ہونے سے روکنے کیلیے مزید کام کرنا ہوگا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد میں حملے کی ویڈیو 17 منٹ تک فیس بک پر لائیو نشر ہوئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے اصلی ویڈیو ہٹانے کے باوجود ویڈیو یوٹیوب، ٹوئٹر سمیت کئی جگہوں پر وائرل ہوچکی ہے۔وزیر داخلہ ساجد جاوید نے عوام پر زور دیا کہ وہ بیمار اور باگل پن پر مبنی ویڈیو نہ دیکھیں یہ غلط اور غیر قانونی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آن لائن پیلٹ فارمز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں اور دہشت گردی کے کام نہ آئیں، نیوزی لینڈ میں دہشت گرد نے اپنے شدت پسندانہ نظریات پھیلانے کیلیے بے گناہوں کے قتل عام کی ویڈیو نشر کی۔