گوادر سی پیک کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ گوادر سی پیک کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ گوادر چین کے مغربی حصے کو بحر ہند اور خلیجی خطے سے جوڑنے کا مختصر ترین راستہ فراہم کرتا ہے۔ہمارے پاس ایشیا میں تانبے، سونے، کرومائٹ اور کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔چینی کمپنیاں پہلے ہی بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں کام کر رہی ہیں۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کے دسویں اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کی جبکہ وفاقی وزرائ ، چیئرمین سی پیک اتھارٹی خالد منصور، نیشنل ڈیویلپمینٹ ریفارمز کمیٹی کے وائس چیئرمین ننگ ثری سیمت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان میں سی پیک پروجیکٹس روزگار کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔ حکومت بلوچستان چینی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔بلوچستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں اور چائنیز کمپنیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں چینی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے فریم ورک تیار کیا ہے۔ جس میں نئی اراضی لیز پالیسی کا اعلان جبکہ نجی شعبے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ متعارف کرایا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت سی پیک سیکنڈ فیز سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔توانائی، کانکنی، ماہی گیری اور سیاحت کے شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ہم اپنے چینی دوستوں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ بلوچستان میں بنیادی ڈھانچے خاص طور پر سڑکوں اور ریلوے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو خضدار اور کوئٹہ سے بذریعہ ریل منسلک کرنے سے گوادر پورٹ کو تجارتی طور پر قابل عمل کمرشل بندرگاہ بنایا جا سکتا ہے۔گوادر میں سماجی و اقتصادی منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری قابل تعریف ہے۔ پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال کی میڈیکل کالج تک اپ گریڈیشن کی منظوری خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں اور صوبے میں چینی سرمایہ کاری کے لیے مکمل تعاون جاری رکھیں گے۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ زندہ اور باشعور قومیں اپنی ثقافتی و روایاتی اقدار اور تاریخی ورثے کا تحفظ کرتی ہیں ۔ ہمارا صوبہ مختلف اقوام، قبیلوں اور رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والوں کا گلدستہ ہے۔ہمارے صوبے کی منفرد ثقافت، روایات اور تہذیب و تمدن یہاں بسنے والے لوگوں کی پہچان ہے۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے پشتون کلچر ڈے کے موقع پر خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کی ادبی تاریخ میں پشتون شعرا، ادیب، مرخین اور مصنفین نے صوبے کی تہذیبی، ثقافتی، تاریخی اور روایتی ترجمانی احسن انداز سے کی ہے۔ پشتو ادب کے نامور شعرا نے اپنے کلام میں ہمیشہ پشتون قوم کو ملی یگانگت، ہم آہنگی، قومی یکجہتی، بہادری،اتحاد و اتفاق اور ہر قسم کے تعصب سے بالاتر مثبت اور تعمیری سوچ کا درس دیا ہے، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ آج کے نوجوان کو ان تمام تعمیری پہلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے کی تعمیر و ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔پشتو بولی کو مصنفین نے اپنی کتب میں نمایاں جگہ دی ہے جس کا مقصد رواداری، برداشت، تحمل مزاجی اور میانہ روی پر عمل کرتے ہوئے اجتماعیت کو فروغ دینا ہے۔
[…] ن)ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے پشتون کلچر ڈے پر جاری اپنے تہنیتی […]