محمود خان اچکزئی نے نگران حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

2 339

 

محمود خان اچکزئی نے نگران حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

 

کوئٹہ (پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے نگرانوں کا یہی رویہ رہا تو عوام کی تائید وحمایت سے ایسی احتجاجی حالت بنائینگے کہ نگرانوں کو اپنے گھروں سے نکلنا بھی مشکل ہوجائیگا، نگران حکومت میںلائے گئے لوگ اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کریں ، انکا کام صرف الیکشن کرانا ہے قطعاً ایسے کام نہ کریں کہ کل عوام کا سامنا نہ کرسکیں ۔ پاکستان کے ہر دکان میں پوری دنیاکے ممالک کے سامان پڑے ہیں ،

سونے کی قیمت میں اضافہ

لیکن صرف پشتونوں کے مارکیٹوں اور دکانوں پر چھاپے پڑرہے ہیں ، اگرایک دوسرے کو جواب دینا ہے تو بیٹھ کر ایک دوسرے کو پر امن طریقے سے جواب دیں اور سب اپنا کام کریں ، ہم نواز شریف ، شہباز شریف ، آصف زرداری ، بلاول زرداری سے کہنا چاہتے ہیں کہ سندھ اور پنجاب میں پشتونوں کو تنگ کرنے کا نوٹس لیں ، اگر یہ سلسلہ رُکا نہیں تو پھر پشتون بھی کسی وطن کے مالک ہیں، ملک کا آئین اپنے تمام شہریوں کو ملک کے کسی بھی کونے میں کاروبار کرنے، رہنے اور چلنے پھرنے کی آزادی دیتا ہے آپ لوگ اپنے بڑے شہروں کو ان پشتونوں کیلئے ممنوعہ قرار دیتے ہو ، جنہوں نے اپنی محنت سے اپنے ہاتھوں سے آپ کی نہریں بنائی ، آپکی سڑکیں بنائیں آپ کے ہاں مزدور

عدالت نے عمران خان کو بڑی ریلیف دیدی

، چوکیدار رہے اور اپنے خون پسینے سے آپ کی افراد ی قوت میں اضافہ کرکے آپ کو ترقی کی راہوں پر گامزن کیا۔ لیکن آج پشتون کو ہیروئن فروش، دہشت گر د ، سمگلر اور پتہ نہیں کس کس نام سے یاد کیا جاتا ہے ، ہم پاکستان کو چلانا چاہتے ہیں لیکن پاکستان میں آئین کی بالادستی ہو ، پاکستان میں منتخب آدمی عوام کی نمائندگی کرے ، ہر پانچ سال بعد صاف شفاف ، غیر جانبدرانہ انتخابات ہوں ، سینٹ کے اختیارات قومی اسمبلی کے برابر ہو ، قوموں کی زبانوں اور ثقافت کا احترام ہو تب ہی یہ ملک بچنے اور چلانے کے قابل ہوگا، چمن پرلت اب پشتونوں کا قومی مسئلہ بن گیا ہے ، جو ٹیکس کراچی بندرگاہ پر لیا جاتا ہے ہم ڈیورنڈ خط پر وہی ٹیکس دینے کے لیئے تیار ہیں ، ڈیورنڈ خط کے

عدالت نے نگران وزیراعظم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

آر پار آباد قبائل پاسپورٹ پر اپنی زمینوں کو نہیں جاسکتے ہیں ، ہم اپنے قوم اور عوام سے سیکھنے اور ان کے مسائل کے حل کی طرف ان کی توجہ دلانا چاہتے ہیں ، ہم پشتونوں کی حالت ملک کے حکمرانوں اور تمام دنیا کے حکمرانوں کے سامنے اپنا مقدمہ رکھنا چاہتے ہیں اور ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری قسمت ہماری وطن بنے ۔ ہمیں کسی سے خیرات نہیں مانگنی ہمیں اپنے وطن کے قدرتی وسائل پر حق ملکیت چاہیے ،پشتونوں کے وطن کے وسائل پر کسی کا قبضہ برداشت نہیں کرسکتے ۔ یہاں کے قبائل کی زمینوں پہاڑوں میں جو بھی ذخائر معدنیات دریافت ہوں تو ہم قطعاً یہ نہیں کہتے کہ سب ہمارا ، یہ ایک ریاست ہے بےشک آپ اسے نکالنے میں مشینری لگانے میں مدد کریں لیکن اس کا 51%فیصد حصہ یہاں کے بسنے والے عوام کا ہوگاجو اس سرزمین کے مالک ہوں یہ طریقہ کار کسی

اہم رہنماءپی ٹی آئی میں واپسی کے خواہشمند

صورت ماننے کے قابل نہیں کہ جہاں معدنیات دریافت ہوں اور آپ غیروں کے ذریعے کسی دوسرے غیر کو ایک کاغذ پر پشتونون کی زمین، پہاڑ غیر قانونی طور پر الاٹ کرکے وہاں کے عوام کو بےدخل کرو اور انہیں اپنے ہی پہاڑ میں دیہاڑی کی بنیاد پر مزدور لگا دو ۔ پشتون مزدور بھی ہوگا ، چوکیدار بھی ، چپڑاسی بھی لیکن یہ بہت خطرناک ہے کہ پشتون بحیثیت قوم سب چوکیدار ہوں ، سب مزدور ہوں سب چپڑاسی ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے ضلع کوئٹہ سے مربوط تحصیل کچلاغ کے تحصیل، علاقائی وابتدائی یونٹ کے ایگزیکٹیوز کے تربیتی سمیناروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پہلا سیمینار ظفر خان بازئی جبکہ دوسرا سیمینار غبرگ میں یٰسین بازئی کی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی

رہائش گاہ پر منعقدہوا ۔ سیمیناروں میں پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرﺅف لالا، مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ،مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی، مرکزی وصوبائی ایگزیکٹیوز ، ضلع کوئٹہ کے ایگزیکٹیوز وضلع کمیٹی کے اراکین ، تحصیل کچلاغ کے سیکرٹری ملک نادر کاکڑ، سینئر معاون سیکرٹری رحمت خان ناصرودیگر اراکین نے شرکت کی۔محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں دو چیزوں پر پابندی ہے ایک چائلڈ لیبر اور دوسرا سینئر سٹیزن شپ کا کام ، لیکن یہ صرف پشتون ہی ہے جس کے ننھے منے بچے جن کے کھیلنے کودنے ، پڑھنے سیکھنے کے دن ہوتے ہےں وہ کسی گیراج میں مزدور ہوتے ہیں وہ بوٹ پالش کرتے ہیں اور پشتونوں کے 80سالہ پچاسی سالہ بوڑھے اپنے گھروں سے دور مسافری میں سندھ اور پنجاب ودیگر

پاکستان ہمارا ملک ہے ہم اسے توڑنا نہیں چاہتے،محمود خان اچکزئی

ممالک میں چوکیداری ، مزدوری کررہے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے حصے میں دنیا کا سب سے غنی اور قیمتی وطن عطیہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ دو وقت کی روٹی کیلئے محنت مزدووری پر مجبورکیئے گئے ہیں ، پشتونخوامیپ پشتونوں کو اس حالت سے نکالنے کیلئے نکلی ہے ، تب تک چین سے نہیں بیٹھینگے جب تک پشتونوں کے حقوق ان کی دہلیز تک نہیں لاتے اور انہیں اپنے وسائل پر واک واختیار نہیں دلاتے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اپنے قوموں کو ایسی حالت سے نکالنے کیلئے سیاسی جدوجہد کرکے انہیں مصائب سے نکالا ہے ہم نے دوسروں کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر سیاسی راہ اپنانی ہوگی ۔ ہم جو کام کررہے ہیں یہ سنت موسوی ہے اور ہم یہ سنت پورا کرکے رہینگے کیونکہ موسیٰ علیہ اسلام کو اللہ تعالیٰ نے ان کی قوم کو فرعون کی بندگی سے نکالنے کیلئے پیغمبر بناکر بھیجا تھا اور اللہ تعالیٰ نے غلامی کو بندگی سے تعبیر کیا ہے۔ ہم آج ایک ایسی ظالم دنیا میں رہ رہے ہیں جس میں زور آور کمزور کو جینے کا حق نہیں دیتا ، دنیا میں ملکوں اور ان کے عوام پر جو گذررہی ہے وہ ناقابل بیان ہیں ، آج کی جنگیں بہت خطرناک ہیںان حالات سے نمٹنے کیلئے ہمیں سیاسی راہ اپنانی ہوگی ،

sahafat newspaper 26 11 2023

پارٹی کے بانی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی قربانیوں کی بدولت آج ہمارے لیئے آسانیاں پیدا ہوچکی ہیں ، خان شہید جب مسلسل 10سال قید گزارنے کے بعد رہا ہوئے تو ان کی پارٹی کے کسی رکن نے کوئٹہ ایئرپورٹ پران کا استقبال نہ کیا اور نہ ہی ان 10سالوں میںنیشنل عوامی پارٹی کا کوئی بھی رہنماءیا کارکن جیل میں خان شہید سے ملاقات کیلئے گیا ۔ ہمارے اکابرین پر جو گزری ہے وہ تاریخ کاحصہ بن چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مشکلات میں ہے ہم ان مشکلات میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے ،ملک اربوں کھربوں ڈالر مقروض ہے اور ملک کو لوٹنے والوں کے محلات موجود ہیں ، پاکستان اسلام کا ایک ایسا قلعہ ہے جہاں اسلام قید ہے ، اس ملک میں پانچ مختلف اقوام موجود ہیں

 

اور ایک قوم کیلئے یہ لازم ہے کہ ان کی زبان ، تاریخ ، ثقافت ، جغرافیہ اور ہیروز ایک ہوں وہ ایک قوم کہلاتی ہے ۔ پارٹی کارکنوں کو ظالم اور مظلوم کی لڑائی میں مظلوم کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پشتون واحد قوم ہے جن کی کئی خصوصیات ایسی ہیں جو دوسرے اقوا م میں نہیں پائی جاتی پشتونخوا وطن میںدنیا کے کسی بھی رنگ نسل مذہب وعقیدہ رکھنے والے انسان کیلئے رہائش اور کھانا مفت ہوتا ہے ، کسی بھی پشتون کے گھر میں آپ کو رات کا کھانا ، بسترہ ،رہائش ، صبح کا ناشتہ مفت ملے گا ، دوسری خصوصیت یہ کہ ان کی ساری زمین ان کے مختلف قبائل میں

 

ایک ایک انچ تقسیم اور معلوم ہے کہ فلاں قبیلے کی زمین کس جگہ پر دوسرے قبیلے کے ساتھ ملتی ہے ۔ اور پشتونوں کی تیسری خصوصیت یہ کہ ان کے ساتھ دسترخوان پر امیر غریب کسان مزدور مزارہا کوئی بھی کسب گر اکھٹے بیٹھ کر کھانا کھاسکتے ہیں چاہے بادشاہ ہی کیوں نہ آرہا ہو ، پشتون کسان اپنے زمینوں میں کام کرتے ہوئے ہاتھوں کو مٹی سے جھٹک کرکے بادشاہ کے ساتھ ہاتھ ملائیگا، ان اعلیٰ خصوصیات اور ثقافت کے امین لوگوں پر آج ظالموں نے زندگی تنگ کر رکھی ہے اور ان تمام مشکلات سے نکلنے کا حل صرف اور صرف سیاست ہے اور سیاست کیلئے اعلیٰ کردار کا ہونا لازم ہے کیونکہ عوام قطعاً ایسے لوگوں کی تقلید نہیں کرتے جن کا کردار معاشرے میں مشکوک ہو۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے تمام کارکنوں کا کردار وعمل معاشرے میں مثالی ہونا چاہیے تاکہ عوام ان سے متاثر ہوکر ان کے قافلے میں شامل ہوں۔

You might also like
2 Comments
  1. […] محمود خان اچکزئی نے نگران حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا… […]

  2. […] محمود خان اچکزئی نے نگران حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا… […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.