ایف بی آر اسکیم، 15 روز میں 50 سے بھی کم ریٹیلرز کی رجسٹریشن
ایف بی آر اسکیم، 15 روز میں 50 سے بھی کم ریٹیلرز کی رجسٹریشن
اسلام آباد(ویب ڈیسک) ایف بی آر کی جانب سے ریٹیلرز کو رجسٹریشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 2 ہفتے باقی رہ گئے ہیں، لیکن ابھی تک 50 سے بھی کم ریٹیلرز نے خود کو رضاکارانہ طور پر رجسٹر کرایا ہے، جس سے حکومت کو ریٹیلرز کی رجسٹریشن کے لیے درپیش چیلنجز کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ تاجروں کی رجسٹریشن اسکیم کو شہباز شریف حکومت کے سیاسی عزم کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جس میں ریئل اسٹیٹ، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا شامل ہے۔ تاہم، اس میں ناکامی کا ملبہ تنخواہ دار طبقے پر گرے گا، جو پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ ایف بی آر نے یکم اپریل سے رجسٹریشن اسکیم کا آغاز کر رکھا ہے جس میں ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز اور سپلائی چین میں کسی بھی نوعیت سے شریک ہر فرد کو رجسٹر کیا جائے گا، اسکیم کا نفاذ ابتدائی طور پر ملک کے معاشی حب کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور میں کیا جا رہا ہے، تاہم رجسٹریشن اسکیم میں تاجروں کی عدم دلچسپی سے اسکیم کی ناکامی کے امکانات بڑھ رہے ہیں، اگر یہ اسکیم کسی بھی وجہ سے ناکام ہوتی ہے تو یہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کی فعالیت پر بھی سوالیہ نشان ہوگا، جس نے اس اسکیم کی منظوری دی تھی۔
ایف بی آر کے ایک افسر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلیے توجہ دی جا رہی ہے، لیکن اس کے باجود ایف بی آر کے پاس اتنا عملہ نہیں ہے کہ وہ ٹیکس چوروں کا پیچھا کرسکے اور ان سے ٹیکس وصول کر سکے، ایف بی آر کی جانب سے 2.4 ملین نان فائلرز کی نشاندہی کی جا چکی ہے جبکہ رواں سال جنوری سے کم از کم 5 لاکھ نان فائلرز کی سمیں بند کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔